[go: nahoru, domu]

مندرجات کا رخ کریں

اسماعیل ہنیہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
اسماعیل ہنیہ
(عربی میں: إسماعيل عبد السلام أحمد هنية ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

مناصب
وزیر اعظم فلسطین   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
27 مارچ 2006  – 17 مارچ 2007 
در فلسطینی حکومت مارچ 2006ء  
احمد قریع  
 
وزیر اعظم فلسطین   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
17 مارچ 2007  – 14 جون 2007 
در فلسطینی قومی اتحاد حکومت مارچ 2007ء  
 
رامی حمد اللہ  
معلومات شخصیت
پیدائش 29 جنوری 1962ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
الشاطی   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 31 جولا‎ئی 2024ء (62 سال)[2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تہران [4]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات بم دھماکا [5][6]  ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن لوسیل [7]  ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات گولہ [8]  ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ریاستِ فلسطین   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آبائی علاقہ الشاطی   ویکی ڈیٹا پر (P66) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت حماس [9]  ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن حماس [10]  ویکی ڈیٹا پر (P463) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعداد اولاد
عملی زندگی
مادر علمی غزہ جامعہ اسلامیہ (–1987)  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تخصص تعلیم عربی ادب   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد ایم اے عربی زبان و ادب   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی ،  انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
لڑائیاں اور جنگیں اسرائیل فلسطین تنازع ،  فلسطین اسرائیل جنگ 2023   ویکی ڈیٹا پر (P607) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

اسماعیل عبد السلام احمد ہنیہ ((عربی: إسماعيل عبد السلام أحمد هنية) 8 مئی 1963ء - 31 جولائی 2024ء) ایک فلسطینی سیاست دان تھے جن کو وسیع پیمانے پر حماس کا مرکزی سیاسی رہنما سمجھا جاتا تھا۔ انھوں نے 2007ء سے 2014ء تک غزہ کی پٹی پر حکومت کی۔[11] وہ حماس کے پولیٹیکل بیورو کے چیئرمین تھے۔ 2023ء سے اپنی موت تک وہ قطر میں مقیم رہے۔[12] وہ 31 جولائی 2024ء کو ایران میں مارا گیا تھا۔[13]

ہنیہ 1962ء میں مصر کے مقبوضہ غزہ کی پٹی کے الشاطی پناہ گزین کیمپ میں پیدا ہوا تھا۔ اس نے غزہ کی اسلامی یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی، جہاں وہ پہلی بار حماس کے ساتھ منسلک ہوئے اور 1987ء میں عربی ادب میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔ 1997ء میں حماس کے دفتر کے سربراہ مقرر ہوئے، بعد ازاں وہ تنظیم کی صفوں میں شامل ہوئے۔

تعلیم

[ترمیم]

آپ نے غزہ کی اسلامی یونیورسٹی سے 1987 میں عربی ادب میں ڈگری حاصل کی، پھر 2009 میں اسلامی یونیورسٹی سے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری حاصل کی۔[14]

عملی سیاست

[ترمیم]

عہدے داریاں

[ترمیم]
  • آپ خالد مشعل کی جگہ حماس کے مئی 2017ء کے انتخاب کے بعد رئيسِ سياسی مکتب منتخب ہوئے۔

قید اور جلاوطنی

[ترمیم]

1988ء میں، حماس کے غزہ میں ایک اہم مزاحمتی تحریک کے طور پر سامنے آنے کے بعد، انھیں دوبارہ حراست میں لیا گیا اور جیل میں ڈال دیا گیا۔ جس کے بعد انھیں حماس کے رہنماؤں کے ایک گروپ کے ساتھ [[لبنان] - فلسطینی سرحد پر مرج الظہور میں جلاوطن کر دیا گیا، جہاں انھوں نے 1992ء میں ایک پورا سال جلاوطنی میں گزارا۔

مشہور اقوال

[ترمیم]

ہم تسلیم نہیں کریں گے، ہم تسلیم نہیں کریں گے، ہم اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے۔

خدائے واحد کے حکم سے قلعے نہ گریں گے، نہ قلعے ٹوٹیں گے اور نہ عہدوں کو ہم سے چھین لیا جائے گا۔

حماس کے آغاز کی اکیسویں سالگرہ کے موقع پر اپنے خطاب میں انھوں نے کہا:

تم گرے بش لیکن ہمارے قلعے نہ گرے، تم گرے بش لیکن ہماری تحریک نہ گری، تم گرے بش لیکن ہمارا مارچ نہ گرا۔

ہم وہ لوگ ہیں جو موت کو اسی طرح پسند کرتے ہیں جیسے ہمارے دشمن زندگی سے پیار کرتے ہیں۔

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. https://www.middleeastmonitor.com/20240731-hamas-chief-ismail-haniyeh-killed-in-iran-group-says/ — اخذ شدہ بتاریخ: 1 اگست 2024
  2. Hamas-leder Ismail Haniyeh drept i Iran — اخذ شدہ بتاریخ: 31 جولا‎ئی 2024
  3. Hamas leader Ismail Haniyeh killed in Iran, group says — اخذ شدہ بتاریخ: 31 جولا‎ئی 2024 — شائع شدہ از: 31 جولا‎ئی 2024
  4. Hamas leader Ismail Haniyeh is killed in Iran by an alleged Israeli strike, threatening escalation — شائع شدہ از: 31 جولا‎ئی 2024
  5. Ismail Haniyeh was killed by explosive device planted months ago, sources tell 'Post' — اخذ شدہ بتاریخ: 2 اگست 2024 — شائع شدہ از: 1 اگست 2024
  6. How Hamas Leader Ismail Haniyeh Was Killed in Iran، Bomb Smuggled Into Tehran Guesthouse Months Ago Killed Hamas Leader — اخذ شدہ بتاریخ: 2 اگست 2024 — شائع شدہ از: 1 اگست 2024
  7. https://www.aa.com.tr/tr/dunya/suikasta-ugrayan-hamas-siyasi-buro-baskani-heniyyenin-cenazesi-katarda-topraga-verildi/3293349 — اخذ شدہ بتاریخ: 3 اگست 2024
  8. https://www.lavozdegalicia.es/noticia/internacional/2024/07/31/ismail-haniye-lider-hamas-asesinado-iran-durante-ataque-achacado-israel/00031722403268765682956.htm
  9. Más de 430 muertos en Israel y Gaza por ataque de Hamas y respuesta de Jerusalén
  10. Los impactantes videos de los ataques de Hamás a Israel — شائع شدہ از: 7 اکتوبر 2023
  11. Lina Alshawabkeh (2023-10-17)۔ "Who are the leaders of Hamas?"۔ BBC News (بزبان انگریزی)۔ 19 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 فروری 2024 
  12. "Ismail Haniyeh"۔ Counter Extremism Project (بزبان انگریزی)۔ 28 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اکتوبر 2023 
  13. "Hamas's Ismail Haniyeh killed in Tehran home"۔ The Jerusalem Post (بزبان انگریزی)۔ 2024-07-31۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 جولا‎ئی 2024 
  14. https://www.belfasttelegraph.co.uk/news/world-news/hamas-pm-ismail-haniyeh-at-war-with-israel-and-his-own-rivals/28459936.html